
GOLDALYZE FRIDAY GOLD MOOD | 25 JULY 2025
- GOLDALYZE

- Jul 25
- 2 min read
گولڈ کی قیمت جمعہ کے روز یورپی سیشن کے پہلے حصے میں مسلسل نیچے آتی گئی۔ جمعرات کو جاری ہونے والے امریکی معاشی ڈیٹا نے اس خیال کو تقویت دی کہ فیڈرل ریزرو اگلے ہفتے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔ اس سے امریکی ڈالر کو مزید سہارا ملا اور سرمایہ کاروں نے بغیر منافع والے گولڈ سے کچھ رقم نکالنا شروع کر دی۔ مگر کہانی پلٹ سکتی ہے چونکہ کل ٹرمپ فیڈ کے مہمان خصوصی تھے۔
اس کے علاوہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی بات چیت میں بہتری کی امید بھی گولڈ کی قیمت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ تاہم عالمی مارکیٹوں میں تھوڑی بہت منفی فضا جیسا کہ اسٹاک مارکیٹس میں کمزوری گولڈ کے لیے وقتی سہارا فراہم کر سکتی ہے۔
جمعرات کو امریکی محکمہ محنت نے رپورٹ کیا کہ ابتدائی بے روزگاری کلیمز کم ہو کر 217000 پر آ گئیں جو مارکیٹ کی توقع 227000 سے بہتر تھیں۔ اسی دن جاری کیے گئے دیگر ڈیٹا کے مطابق نجی شعبے میں کاروباری سرگرمی میں اضافہ دیکھا گیا، جس سے معاشی بحالی کی امید کو تقویت ملی۔
دوسری جانب، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں فیڈ کے ہیڈکوارٹر کے دورے کے دوران ایک بار پھر شرح سود میں کمی کا مطالبہ دہرایا۔ ان کے ہمراہ ٹریژری سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے بھی چین کے ساتھ تجارتی بات چیت کے نئے مرحلے کی تصدیق کی جس کا مقصد امریکی کمپنیوں کے لیے چینی مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانا ہے خاص طور پر ٹیکنالوجی اور کاروبار کے شعبوں میں۔
فی الوقت ڈالر انڈیکس 97.60 کے آس پاس محدود رینج میں ہے جبکہ امریکی اسٹاک فیوچرز میں 0.1 سے 0.2 فیصد تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جاپان سے جاری ہونے والے انفلیشن ڈیٹا کے بعد ین کی قیمت میں اتار چڑھاؤ بھی گولڈ مارکیٹ کو متاثر کر رہا ہے۔
بدھ کے روز تیز کمی کے بعد جمعرات کو گولڈ کی قیمت مزید 0.5 فیصد گر گئی اور جمعہ کی صبح تک یہ دباؤ برقرار رہا۔ گولڈ فی الحال 3350 ڈالر کے آس پاس تجارت کر رہا ہے۔
واٹس ایپ نمبر: 03001209057


